(1) اے اللہ ! رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور ہماری توجہ اس کی توبہ کی طرف مبذول کر دے جو تجھے پسند ہے اور گناہ کے اصرار سے ہمیں دور رکھ جو تجھے ناپسند ہے
(2) بار الہا! جب ہمارا موقف کچھ ایسا ہو کہ (ہماری کسی کوتاہی کے باعث) دین کا زیاں ہوتا ہو یا دنیا کا تو نقصان (دنیا میں) قرار دے کہ جو جلد فنا پذیر ہے اور عفو و درگذر کو (دین کے معاملہ میں) قرار دے جو باقی و برقرار رہنے والا ہے
(3) اور جب ہم ایسے دو کاموں کا ارادہ کریں کہ ان میں سے ایک تیری خوشنودی کا اور دوسرا تیری ناراضی کا باعث ہو تو ہمیں اس کام کی طرف مائل کرنا جو تجھے خوش کرنے والا ہو۔ اور اس کام سے ہمیں بے دست و پا کر دینا جو تجھے ناراض کرنے والا ہو
(4) اور اس مرحلہ پر ہمیں اختیار دے کر آزاد نہ چھوڑ دے، کیونکہ نفس تو باطل ہی کو اختیار کرنے والا ہے۔ مگر جہاں تیری توفیق شامل حال ہو اور برائی کا حکم دینے والا ہے مگر جہاں تیرا رحم کار فرما ہو
(5) بار الہا! تو نے ہمیں کمزور اور سست بنیاد پیدا کیا ہے اور پانی کے ایک حقیر قطرہ (نطفہ) سے خلق فرمایا ہے اگر ہمیں کچھ قوت و تصرف حاصل ہے تو تیری قوت کی بدولت اور اختیار ہے تو تیری مدد کے سہارے سے۔
(6) لہذا اپنی توفیق سے ہماری دستگیری فرما اور اپنی رہنمائی سے استحکام و قوت بخش اور ہمارے دیدہ دل کو ان باتوں سے جو تیری محبت کے خلاف ہیں نابینا کردے اور ہمارے اعضاء کے کسی حصہ میں معصیت کے سرایت کرنے کی گنجائش پیدا نہ کر
(7) بار الہا! رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور ہمارے دل کے خیالوں، اعضاء کی جنبشوں، آنکھ کے اشاروں اور زبان کے کلموں کو ان چیزوں میں صرف کرنے کی توفیق دے جو تیرے ثواب کا باعث ہوں یہاں تک کہ ہم سے کوئی ایسی نیکی چھوٹنے نہ پائے جس سے ہم تیرے اجر و ثواب کے مستحق قرار پائیں۔ اور نہ ہم میں کوئی برائی رہ جائے جس سے تیرے عذاب کے سزاوار ٹھہریں۔