زیارت / دعائے

یہ ایک دعا ہے جسے شیخ طوسی نے کتاب التہذیب میں صفوان جمال نے نقل کیا ہے۔ امام صادق علیہ السلام نے دعائے اربعین کے بارے میں فرمایا: جب دن کا خاص حصہ گزر جائے تو یہ دعا پڑھو:

خدا کے قریبی بندے اور اس کے محبوب پر سلام ہو۔

خدا کے دوست اور اس کے منتخب پر سلام ہو۔

خدا کے چنے ہوئے اور اس کے چنے ہوئے کے بیٹے پر سلام ہو۔

ظلم اور شہادت کا نشانہ بننے والے حسین پر سلام ہو۔

کربات کا قیدی اور آنسووں کا شکار بننے والے پر سلام ہو۔

اے خدا، میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ تیرا قریبی بندا اور تیرے قریبی بندے کا بیٹا ہیں،

تیرا چنا ہوا اور تیرے چنے ہوئے کا بیٹا ہیں،

اور تیری عزت کا حاصل کرنے والا ہیں۔

تو نے انہیں شہادت سے عزت دی،

خوشی سے نوازا،

پاکیزہ نسل سے منسوب کیا،

اور انہیں سرداروں میں سردار،

قائدوں میں قائد،

خزانوں میں خزانه،

اور انبیاء کی وراثت دی،

اور انہیں تیری مخلوق میں وصیوں میں سے حجت بنایأ.

تو ان نه ن تیري خاتر دعاء كي،

نصيحت كي،

اور اپنا دل، دماغ، جان اور زندگي تيري حكم كي لئي لگا دي،

تكه تيري بندوں كو جهالت سي نجات دلاييں

اور گمراهي كي حيرت سي نكال دييں

اور ان پر وه لوگ ٹوٹ پڑي جن كو دنيا نه دهوكه ديا تها

اور جن نه نه اپنا حصه سب سي كم قيمت ميں بيچ ديا تها

اور اپنا آخرت سب سي سستي مول ميں خرید ليا تها

اور اپني خوائشات ميں مغرور اور سركش هو گئ تهي

اور تجه ناراظ كر ديا تها اور تير رسول كو ناراظ كر ديا تها،

اور تير بندوں ميں سي عدات وال و فرمانبردار بن گئ تهي

اور بار بار گنه كرن وال و كو جو جهنم ك لائق ه ي [جهنم ك] ٹال د يگئ.

تو ان نه ن تير رضامندي ك لئي صبر اور اميد سي ان سي جنگ كي،

جب تك كه تير فرمانبرداري ميں ان كا خون بہايا گيا،

اور ان كي حرمت لٹائ گئ.

اي الله، تو ان پر شديد لعنت فرماؤ،

ان پر درد ناك عذاب عائد فرماؤ.

اي رسول الله ك بيٹي پر سلام ٹهي.

اي وصيّي ك سيّد ك بيٹي پر سلام ٹهي.

مير گواته هي كه تير قريبي بيٹي هي.

خشحال زست كي اور قابل تعريف مروت كي.

شهادت ك وجه س رفت ك ظلم ك شكار هي.

مير گواته هي كه خداتير وعده پورات كير.

ان پر ظلم كير والو ك تبات كير.

ان پر قتل كير والو کو سزا دے.

اور میر گواہی دیتا ہوں کہ تم واقعی بلندیوں کی نسلوں میں روشنی ہو

اور پاکیزہ رحموں میں [جو کبھی] نجاسات سے آلودہ نہیں ہوئے

نہ تم کپڑوں کی تاریکیوں سے ڈھکے گئے تھے.

اور میر گواہی دیتا ہوں کہ تم دین کے ستون ہو

اور ہدایت کی علامتیں ہو

اور مضبوط رسّے ہو

اور اس دنیا کے لوگوں پر ثبوت ہو.

اور میر گواہی دیتا ہوں کہ میں تم پر ایمان لایا ہوں

اور میں تمہاری واپسی کا یقین رکھتا ہوں

اپنے مذہب کے قانون اور اپنے عمل کے نتائج کی بناء پر

اور میرا دل تمہارے دل سے اطمینان رکھتا ہے

اور میرا معاملہ تمہارے معاملے کی پیروی کرتا ہے

اور میری حمایت تم کی لئے تیار ہے

جب تک خدات جانب س آپ کو ظاهر کرن ئ ک اجزات فرمائ .

تو تم ک ساته، تم ک ساته، نه تم هار دش من ک ساته.

خدات جانب س آپ پر اور آپ ک ر وح و جس د [ی ا شک ل] پر

اور آپ ک ش هاد و غائ ب پر

اور آپ ک ظ اه ر و باط ن پر

خدات جانب س آپ پر رحمت فرمائ .

آمین، عالمین ک رب.

زیارت / دعائے

اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے
خدایا! میں پناہ چاہتا ہوں اس دن سے جس میں مال و فرزند کام نہ آئیں گے سوائے اسکے جو تیرے حضور، پاک دل لے کے آئے۔

میں اس روز پناہ چاہتا ہوں جب ظالم اپنے ہاتھوں کو چباتے ہوئے کہے گا ہاے افسوس کہ میں نے رسول(ص) کا راستہ اختیار کیا ہوتا ۔

میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب گناہگار اپنے چہروں سے پہچانے جائیں گے اور ان کو بالوں اور پیروں کی طرف سے پکڑا جائے گا۔

میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جس میں باپ بیٹے کے جرم کی اور بیٹا باپ کے جرم کی سزا نہ پائے گا

بے شک خدا کا وعدہ حق ہے میں اس روز تیری پناہ چاہتاہوں جس میں ظالموں کا عذر ان کے کام نہ آئے گا اور ان کے لیے لعنت

اور برا ٹھکانا ہوگا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب کوئی کسی کے کام نہ آئے گا اور اس دن سب کچھ خدا کے ہاتھ میں ہوگا

میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب انسان اپنے بھائی اپنی ماں اپنے باپ اپنی بیوی اور بیٹے سے دور بھاگے گا کیونکہ

اس دن ہر آدمی کو اپنی ہی فکر ہوگی میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جس میں مجرم چاہے گا کہ آج کے عذاب سے بچنے کیلئے وہ آگے کردے

اپنے بیٹے کو اپنی بیوی کو اپنے بھائی کو اور اپنے عزیزوں کو جو اس کی پناہ بنیں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ دے ڈالے اور

نجات حاصل کرے لیکن یہ نہ ہوگا وہ شعلہ ہے سیخ سے کباب کو گرادینے والا

میرے مولیٰ تو مولیٰ ہے اور میں بندہ ہوں بندے پر مولیٰ کے علاوہ کون رحم کرے گا

میرے آقا تو میرا مالک ہے اور میں تیرا غلام ہوں غلام پر سوائے اس کے مالک کے کون رحم کرے گا

میرے سردار اے میرے سردار تو صاحب عزت ہے اور میں پست ہوں پست پر صاحب عزت کے علاوہ کون رحم کرے گا

میرے حاکم اے میرے حاکم تو میرا خالق ہے اور میں تیری مخلوق ہوں مخلوق پر اس کے خالق کے سوا کون رحم کرے گا

میرے مالک اے میرے مالک تو عظمت والا ہے اور میں ناچیز ہوں ایک ناچیر پر سوائے عظمت والے کے کون رحم کرے گا

میرے مددگار اے میرے مددگار توصاحب قوت ہے اور میں ناتواں ہوں ایک ناتواںپر سوائے صاحب قوت کے کون رحم کرے گا

میرے سرپرست اے میرے سرپرست تو بے نیاز ہے اور میں نیاز مند ہوں ایک نیاز مند پر سوائے بے نیاز کے کون رحم کرے گا

میرے آقا اے میرے آقا تو عطا کرنے والا ہے اور میں سوالی ہوںایک سوالی پر سوائے عطا وبخشش والے کے کون رحم کرے گا

میرے سردار اے میرے سردار تو زندہ رہنے والا ہے اور میں مرجانے والاہوں ایک مرجانے والے پر سوائے زندہ رہنے والے کے کون رحم کرے گا

میرے آقا تو باقی رہنے والا اور میں فنا ہونے والا ہوں فنا ہونے والے پر سوائے باقی رہنے والے کے کون رحم کرے گا

میرے مالک اے میرے مالک تو ہمشہ رہنے والا ہے اور میں مٹ جانے والا ہوں مٹ جانے والے پر سوائے ہمشیہ رہنے والے کے کون رحم کرے گا

میرے مالک اے میرے مالک تو رزق دینے والا اور میں رزق لینے والا ہوں رزق لینے والے پر سوائے رزق دینے والے کے سوا کون رحم کرے گا

میرے حاکم اے میرے حاکم تو سخاوت کرنے والا ہے اور میں بخیل ہوںبخیل پر سخاوت کرنے والے کے سوا کون رحم کرے گا

میرے سردار اے میرے سردار تو بچانے والا ہے اور میں گرفتار بلاہوں ایک گرفتار بلا پر سوائے بچانے والے کے کون رحم کرے گا

میرے مولیٰ اے میرے مولیٰ تو بزرگی کا مالک ہے اور میں کمترین ہوں ایک کمترین پر سوائے بزرگی کے مالک کے کون رحم کرے گا

میرے مددگار اے میرے مددگار تو راہنما ہے اور میں گمراہ ہوں ایک گمراہ پر سوائے راہنما کے کون رحم کریگا

میرے سرپرست اے میرے سرپرست تو بہت رحم کرنے والا ہے اور میں قابل رحم ہوں ایک قابل رحم پرسوائے بہت رحم کرنے والے کے کون رحم کریگا

میرے مولااے میرے مولا تو بادشاہ ہے اور میں مصیبت زدہ ہوں ایک مصیبت زدہ پر سوائے بادشاہ کے کون رحم کرے گا

میرے آقااے میرے آقا تو راہنما ہے اور میں سرگرداں ہوں ایک سرگرداں پر سوائے راہنما کے کون رحم کریگا

میرے سردار اے میرے سردارتو بہت بخشنے والا ہے اور میں گناہگار ہوں ایک گناہگار پر سوائے بخشنے والے کے کون رحم کریگا

میرے مالک اے میرے مالک تو بالادست ہے اور میں زیردست ہوں ایک زیر دست پر سوائے بالادست کے کون رحم کریگا

میرے حاکم اے میرے حاکم تو پروردگارہے اور میں پروردہ ہوں اک پروردہ پر سوائے پروردگار کے کون رحم کرے گا

میرے والی اے میرے والی توصاحب کبریائی ہے اور میں عاجزی کرنے والا ہوں عاجزی کرنے والے پر سوائے صاحب کبریائی کے کون رحم کرے گا

میرے مولا اے میرے مولا مجھ پر رحم کر اپنی رحمت سے اور مجھ سے راضی ہو اپنی عطا اور

سخاوت کے ساتھ اور اپنے فضل کے اے صاحب عطا صاحب مروت صاحب سخاوت صاحب احسان اپنی رحمت

کے واسطے سے اے سب سے زیادہ رحم والے۔

زیارت / دعائے

اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے
خدایا! درود بھیج محمد و آل محمد پر اور سن میری دعا جب میں تجھے پکاروں اور سن میری پکار جب میں تجھے ندا کروں، اور میری طرف رخ کر جب میں تجھ سے راز و نیاز کروں؛ پس میں بھاگ کر آیا ہوں تیری طرف، اور بےچارگی کی حالت میں اور تیری بارگاہ میں گڑگڑا رہا ہوں، پرجزا کی امید لئے تیری درگاہ میں کھڑا ہوں، اپنے ثواب کی امید لئے ہوئے ہوں جو تیرے پاس ہے، جبکہ تو جانتا ہے جو کچھ تیرے دل میں ہے، تو میری حاجت کی خبر رکھتا ہے اور میرے ضمیر کو پہچانتا ہے، آخرت کی طرف میرے پلٹنے اور میرے خانہ آخرت کی حالت تجھ سے نہاں نہیں ہے، اور جو کچھ میں زبان پر لانا چاہتا ہوں اور جو حاجتیں میں بیان کرنا چاہتا ہوں، اور جس چیز کی میں اپنے انجام و عاقبت کے لئے امید رکھتا ہوں، وہ تجھ پر مخفی نہیں ہے؛ اور یقینا تیری تقدیر جاری ہوئی ہے مجھ پر اے میرے سید، ان امور کے بارے میں جو آخرِ عمر تک مجھ سے سرزد ہوگا، میرے رازدارانہ اور اعلانیہ اعمال میں سے؛ اور صرف تیرے ہاتھ میں ہے نہ کہ تیرے بغیر کسی اور کے ہاتھ میں، میری بیشیاں اور کمیاں، اور میرا سود و زیاں؛ بارخدایا! اگر تو مجھے محروم کردے تو کون ہے جو مجھے رزق دے گا؟ اگر تو نے مجھے اکیلا چھوڑا تو کون ہے جو میری مدد کرے گا؟ اے میرے معبود میں تیری پناہ مانگتا ہوں تیرے غضب سے، اور تیری ناخوشنودی اور ناراضگی اتر آنے سے، اے میرے معبود! اگر میں رحمت کی اہلیت نہیں رکھتا تو تو اہل ہے کہ مجھ پر اپنی زائد فراوانی سے مجھ پر عنایت فرما؛ اے میرے معبود! گویا میں اپنا تمام تر وجود لے کر تیرے سامنے آکھڑا ہوا ہوں؛ جبکہ تیری ذات پر توکل کا سایہ مجھ پر چھایا ہوا ہے، کیونکہ تو نے فرمایا ہے [پس تو نے کیا] وہی جس کا تو ہی اہل ہے، اور تو نے مجھے دامن عفو میں پناہ دی؛ اے میرے معبود! اگر تو نے مجھے بخش دیا تو وہ کون ہوسکتا ہے جو عفو کرنے کا تجھ سے زیادہ لائق ہو؟ اور اگر میری موت قریب آئی ہو اور میرا عمل مجھے تیرے قریب نہ کرسکا ہو تو میں نے اپنے اقرار بہ گناہ کو تیری بارگاہ میں اپنا وسیلہ قرار دیا ہے؛ اے میرے خدا! میں نے اپنے نفس کی پیروی کرکے اس پر ستم روا رکھا ہے، تو افسوس ہے اس پر اگر تو نے اس کی مغفرت کا ساماں نہیں کیا؛ اے میرے معبود! میری زندگی کے ایام میں تیرا احسان مجھ پر مسلسل جاری رہا، پس مرتے دم مجھ پر اپنا احسان منقطع نہ فرما؛ میرے معبود! میں مرنے کے بعد تیرے حُسنِ توجہ سے کیونکر مایوس ہوں گا! حالانکہ ایام حیات میں تو نے سوائے نیکی کے، میری سرپرستی نہیں فرمائی؛ میرے معبود! میرے امور و معاملات کو کچھ طرح سے اپنے ہاتھ لے کہ جس طرح کہ تیرے شایان شان ہے، اور میری طرف اپنے فضل کے ساتھ پلٹ آ، ایسے گنہگار کی جانب جس کے جہل و نادانی نے اس کے سراپے کا احاطہ کرلیا ہے؛ اے میرے معبود! تو نے دنیا میں میرے ایسے گناہ پوشیدہ رکھے جن کی پردہ پوشی کا میں آخرت میں کہیں زیادہ محتاج ہوں؛ [اے میرے معبود بےشک تو نے مجھ پر احسان کیا کہ] تو نے دنیا میں اپنے کسی بھی نیک بندے پر میرے گناہ ظاہر نہیں کئے، تو مجھے روز قیامت لوگوں کے سامنے رسوا نہ فرما؛ اے میرے معبود! تیری عطابخشی نے میری آرزؤوں کو وسعت دی، اور تیری بخشش نے میرے عمل پر برتری پائی؛ اے میرے معبود! تو تو مجھے اپنے دیدار سے سرور عطا فرما اس دن جب تو اپنے بندوں کے درمیان فیصلے کرتا ہے؛ خداوندا! تیری بارگاہ سے میری معذرت اس شخص کی معذرت جیسی ہے جس کو معذرت کی قبولیت نے بےنیاز نہیں کیا [اور اس کا ‏عذر قبول نہیں ہوا] پس میرا ‏عذر قبول فرما اے وہ کریم ترین ذات جس کی بارگاہ سے بدکار لوگ معذرت کرتے ہیں؛ اے میرے معبود! میری حاجت کو ردّ نہ فرما، اور میری طمع کو ناامیدی سے ہمکنار نہ فرما، اور اپنی کریم ذات سے میری امید و آرزو منقطع نہ فرما؛ اے میرے معبود! اگر تو میری خواری اور بےوقعتی کا خواہاں ہوتا، تو میری راہنمائی نہ فرماتا اور اگر میری رسوائی کا خواہاں ہوتا تو میری حفاظت نہ کرتا؛ میرے معبود! میرا تجھ پر یہ گمان نہیں ہے کہ تو اس حاجت میں مجھے اپنی درگاہ سے [خالی ہاتھ] لوٹائے گا جس کی طلب میں، میں نے پوری عمر صرف کی ہے؛ اے میرے معبود! بس تیرے لئے ہے حمد ہمیشہ ہمیشہ کے لئے، ابد تک، دائماً اور بے انتہا، ایسی حمد و سپاس، جس میں مسلسل اضافہ ہو اور وہ ناقابل فنا ہو جس طرح کو تو پسند کرے اور تیری خوشنودی کا باعث ہو؛ اگر تو مجھے میرے جرم پر پکڑے گا تو میں تیرے عفو کا سہارا لوں گا، اور اگر تو مجھے میرے گناہوں کی بنا پر پکڑے گا تو میں تیری مغفرت کا سہارا لوں گا، اور اگر تو مجھے دوزخ میں داخل کرے گا تو میں اہل دوزخ کو بتا دوں گا کہ میں تیرا حبدار ہوں؛ بار خدایا! اگر میرا کردار و عمل تیری طاعت کے مقابلے میں کم ہے تو بےشک تیری بخشش کے پیش نظر، میری امید و آرزو بہت بڑی ہے؛ اے میرے معبود! کیونکر تیری بارگاہ سے مایوس ہوکر خالی ہاتھ پلٹوں گا حالانکہ تیری جود و سخا اور بخشش پر میرا حسن ظنّ یہ تھا کہ تو مجھے نجات دے کر اور مجھ پر رحم کرکے پلٹائے گا؛ اے میرے خدا! میں اپنی زندگی تجھ سے غافل ہوکر لاپروائی میں گنوائی اور اپنے ایام نوجوانی کو تجھ سے دوری کے نشۂ غفلت میں بڑھاپے تک پہنچایا؛ اے میرے معبود! پس میں تیرے سامنے غرور و جرات کے ایام میں خواب غفلت سے بیدار نہیں ہوا اور اپنے اشتیاقات کے دنوں میں تیرے ناراض ہونے کو توجہ نہیں دی؛ اے میرے معبود! بہرحال میں تیرا بندہ اور تیرے بندے کا فرزند ہوں، تیرے ہی لطف و کرم کو وسیلۂ بنا کر تیری درگاہ میں کھڑا ہوں؛ اے میرے معبود! میں کچھ اس قسم کا بندہ ہوں جو کہ تیری درگاہ میں ـ جبکہ بیزار ہوں ان چیزوں سے جو میں تیرے پاس، تجھ سے کم حیائی کی بنا پر، لایا ہوں، اور میں عفو و بخشش کا سوالی ہوں، کیونکہ عفو تیرے کرم ہی کا وصف ہے؛ اے میرے معبود! مجھ میں کوئی جنبش، کوئی حرکت نہیں ہے جس کے وسیلے سے میں اپنے آپ کو تیری نافرمانی کی حدود سے نکال باہر کروں، سوا اس وقت کے جب تو مجھے جگا کر اپنی محبت کی طرف توجہ دلاتا ہے، اور میں ہوجاؤں اسی طرح جس طرح کہ تو چاہتا ہے، تو میں تیرا شکر کرتا ہوں کہ تو نے مجھے اپنے کرم میں داخل کیا اور میرے قلب کو غفلت کی غلاظتوں سے پاک کیا؛ اے میرے معبود! مجھ پر نظر کر، اس شخص کی سی نظر جس کو تو نے پکارا تو اس نے اجابت کی، اور تو نے اپنی مدد سے کسی کام پر لگایا تو اس نے تیری اطاعت کی، اے وہ قریب جو فریب خوردہ فرد سے دوری اختیار نہیں کرتا، اور وہ بہت عطا کرنے والے جو اس کے ثواب کی امید رکھنے والے کو عطا کرنے میں کمی نہیں کرتا؛ اے میرے معبود! مجھے ایسا دل عطا کر جس کا اشتیاق اسے تیرے قریب کر لے، اور ایسی زبان جس کی سچائی تیری جانب اوپر کو لائی جائے، اور ایسی نگاہ جس کی حقانیت اسے تیرے دائرہ قرب میں داخل کرے؛ اے میرے معبود! بے شک جو بےشک جو تیرے واسطے سے پہچانا گیا وہ گمنام نہیں رہتا، اور جو تیری پناہ میں آیا وہ بےیار و مددگار نہیں رہتا، اور جس کی طرف تو نے رخ کیا وہ غلام نہیں بنتا؛ اے میرے معبود! بےشک جو تیری طرف بڑھے اس کا راستہ روشن ہے، اور جو تجھ سے پناہ مانگے وہ پناہ یافتہ ہے، اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں اور بےشک تیری پناہ میں آیا ہوں؛ اے میرے معبود! پس تیری رحمت پر میرے گمان کو نا امیدی سے دوچار نہ فرما، اور اپنی مہر و محبت سے مجھے باز نہ رکھ؛ اے میرے معبود! مجھے تیرے اہل ولایت و محبت میں قرار دے، ان لوگوں کی مانند جنہوں اپنی امید تیری محبت بڑھنے سے وابستہ کررکھی ہے؛ اے میرے معبود! اپنی یاد کی برکت سے اپنی یاد اور اپنے ذکر کی شیفتگی الہام کرتے رہنا، اور میری ہمت کو تیرے ناموں کی کامیابی کی نسیم اور تیرے ہاں مرتبۂ قدس میں قرار دے؛ اے میرے معبود! تجھے تیری ذات کا واسطہ، مجھے اپنے طاعت گزاروں کے مرتبے اور تیری خوشنودی کے نتیجے میں شائستہ منزلت تک پہنچا دے، کیونکہ میں نہ تو نقصان سے بچاؤ کی قدرت رکھتا ہوں اور نہی ہی اپنی منفعت کا مالک ہوں؛ اے میرے معبود! میں تیرا کمزور اور گنہگار بندہ اور تیری درگاہ میں پلٹ آنے اور توبہ کرنے والا غلام ہوں، مجھے ایسے لوگوں کے زمرے میں قرار نہ دے جن سے تو نے منہ موڑا ہے، اور نہ ہی ان لوگوں کے زمرے میں، جنہیں ان کی خطاؤں نے تیرے عفو کی طرف توجہ دینے سے غافل رکھا ہے؛ اے میرے معبود! مخلوقات سے جدائی [اور ان سے تیرے بغیر دوسروں سے امید منقطع کرنے] میں مجھے ایسا کمال عطا فرما کہ میں مکمل طور پر تجھ تک پہنچ سکوں اور ہمارے دلوں کی بصارتوں کو تیری طرف متوجہ رہنے کے نور سے روشنی عطا کرتے رہنا، یہاں تک کہ دل کی آنکھیں نور کے پردوں کو پار کرلیں [اور روشنی کے حجابوں کو ہٹا دیں] اور عظمت کے سرچشموں سے جا ملیں، اور ہماری روحیں تیرے مقام قدس کی بلندیوں سے لٹک جائیں؛ اے میرے معبود! مجھے ان بندوں کے زمرے میں قرار دے جن کو تو نے پکارا، تو انھوں نے اجابت کی، اور تو نے انہیں توجہ دی، تو وہ تیری عظمت و جلالت کے سامنے مدہوش ہوئے اور ان سے رازداری میں کلام کیا اور انھوں نے ظاہر میں عمل تیری رضا کی خاطر عمل کیا؛ اے میرے معبود! میں نے [تیری طرف کی رحمت میں شامل ہونے سے] ناامیدی اور [کوئی رحمت میرے شامل ہونے سے] مایوسی کو اپنے حسن ظن پر مسلط نہیں ہونے دیا ہے، اور تیرے بہت خوبصورت لطف و کرم سے میری امید و توقع منقطع نہیں ہوئی ہے؛ اے میرے معبود! اگر میری خطاؤں نے مجھے تیری نظروں سے گرا دیا ہے تو تجھ پر میرے بہترین توکل کے واسطے، مجھ سے چشم پوشی فرما؛ اے میرے معبود! اگر گناہوں نے مجھے تیرے لطف کی بخششوں کی منزل سے تنزلی دی ہے تو بھی تیری عنایت کے کرم پر میرے یقین نے مجھے ہوشیار رکھا ہے؛ اے میرے معبود! تیری بارگاہ میں حاضر ہوکر تیرے دیدار کے لئے تیاری سے غفلت نے مجھے سُلا دیا ہے تو بےشک تیری کریمانہ نعمتوں کی معرفت نے مجھے جگا دیا ہے؛ اے میرے معبود اگر تیری سخت سزا نے مجھے جہنم کی طرف بلایا ہے، تو بےشک تیرے نمایاں ثواب نے مجھے جنت کی سمت آنے کی دعوت دی ہے؛ اے میرے معبود! تجھ سے سوال کرتا ہوں، اور تیری بارگاہ میں آہ و زاری کرتا ہوں اور تیری طرف راغب و مشتاق ہوں، اور تجھ سے التجا کرتا ہوں کہ درود بھیج دے محمد اور آل محمد پر اور مجھے قرار دے ان لوگوں میں سے جو دائماً تیرا ذکر کرتے اور تجھے یاد رکھتے ہیں، اور تیرا عہد نہیں توڑتے، اور تیرے شکر سے غافل نہیں ہوتے اور جو تیرے فرمان کو سبک اور بےوقعت نہیں سمجھتے؛ اے میرے معبود! اور مجھے اپنی عزت کے بہت خوبصورت اور خوش کن نور تک پہنچا دے، تا کہ میں تیری معرفت حاصل کروں، اور تیرے غیر سے روگردان ہوجاؤں اور تجھ سے خائف اور خبردار رہوں، اے عظمت و بزرگی کے مالک، اور خدا کا بہت بہت درود و سلام ہو محمد(ص) اور آپ(ص) کے پاک خاندان پر۔

زیارت / دعائے

اے معبود ! میں نے اس امام عليہ السلام کی زیارت کی ہے جبکہ ان کی امامت کا اقرار کرتا ہوں ان کی اطاعت واجب ہونے کا اعتقاد رکھتا ہوں پس میں نے ان کی بارگاہ کاارادہ کیا اگرچہ میرے گناہ، میرے عیب اور جرائم بہت ہیں نیز میری برائیاں اور غلطیاں بہت زیادہ ہیں جن کو تو خوب جانتا ہے پناہ لیتا ہوں، تیری درگزر کی آڑ لیتا ہوں، تیری نرمی کی امید رکھتا ہوں ،تیری رحمت کا سہارا لیتا ہوں،تیری رحمت کے ستون کا آسرا لیتا ہوں ، تیری مہربانی کوسفارشی بناتا ہوں، تیرے وصی کو جو تیرے اولیاء کا فرزند ہے، تیرے برگزیدہ کو جو تیرے برگزیدوں کا فرزند ہے، تیرے امانتدار کو جو تیرے امانت داروں کا فرزند ہے، تیرے خلیفہ کو جو تیرے خلفا کا فرزند ہے، اپناشفیع بناتا ہوں جن کو تو نے اپنی رحمت کا وسیلہ قراردیا ، اپنی رحمت اور خوشنودی کی طرف اور اپنی نوازش اور بخشش کی طرف ذریعہ بنایا ہے اور اے معبود تجھ سے میری پہلی حاجت یہ ہے کہ تو میرے پچھلے گناہ بخش دے اگرچہ وہ بہت زیادہ ہیں اور یہ کہ میری بقایا زندگی میں مجھے گناہوں سے محفوظ فرما ، میرے دین کو پاک رکھ ان باتوں سے جو اسے آلودہ، ناپسندیدہ اور بد نما بناتی ہیں، میرے دین کو ہر طرح کی آمیزش، شک ، بگاڑ اور شرک سے بچائے رکھ مجھ کو اپنی اور اپنے رسول صلى‌ الله‌ عليہ و آلہ و سلم کی اطاعت پر قائم واستوار فرما، نیز ان کے فرزندان کی اطاعت پر جو پاک اصل اور باسعادت ہیں، ان پر تیرا درود ہو، اور تیری رحمت ،تیرا سلام اور تیری برکات ہوں ،جب تک تو مجھے زندہ رکھے زندہ رکھ ان کی اطاعت پر اور جب مجھے موت دے تو موت دے ان کی اطاعت میں اور میرے دل سے ان کی دوستی ومحبت، ان کے دشمنوں سے دشمنی ،ان کے دوستوں سے دوستی اور ان سے دور نہ ہونے دےاور اے پرودگار سوال کرتا ہوں کہ میری یہ دعا قبول فرما ،میرے لیے اپنی عبادت اور اس کے جاری رکھنے کو پسندیدہ اور میرے لیے خوشی کا ذریعہ بنا ،اپنی نافرمانی اور حرام چیزوں کو میرے لیے ناپسندیدہ بنا دےاور ان سے بچائے رکھ ،مجھ کوادائے نماز میں کوتاہی وسستی کرنے اور اسے بے اہمیت سمجھنے سے محفوظ فرما، نیز مجھ کو ادائے نماز کی توفیق دے جیسے تو نے اسےواجب کیا اور اپنے رسولؐ کے طریقے پر ، اْسے عاجزی وخوف سے ادا کرنیکا حکم دیا ہے ان پر اور ان کی آلؑ پر تیرا درود ہو اور تیری رحمتیں ہوں اور تیری برکتیں ہوں اور میرا سینہ کھول دے تاکہ بخوشی زکوٰۃ دوں اور صدقات ادا کروں ،نیز آل محمد علیہم السلام کے پیروکاروں اور ان کے ہمدردوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کروں اور ان سے نیکی وبھلائی میں کوشاں رہوں اور مجھے موت نہ دے جب تک تو مجھے اپنے حرمت والے گھر کا حج نہ کرا دے اور اپنے نبی صلى‌الله‌عليہ وآلہ وسلم کے روضۂ پاک اور ائمہ علیہم السلام کے مقبروں کی زیارت کا شرف نہ بخش دے اور تجھ سے سوال کرتا ہوں اے پرودگار سچی توبہ کا جسے تو قبول کرے ایسی نیت کا جسے تو پسند کرے اور ایسے نیک عمل کا جسے تو مقبول فرمائے اور یہ کہ تو مجھے بخش دےاور مجھ پر رحم کرے جب تو مجھے موت دے مجھ پر موت کی سختیوں کو آسان کرے اور مجھے محمد مصطفےٰ صلى‌ الله‌ علیہ و آلہ و سلم کے گروہ میں اٹھائے انؐ پر اور ائمہ کرامؑ پر خدا کی رحمتیں ہوں نیز یہ کہ تومجھے اپنی رحمت سے داخل جنت فرمائے اور اپنی اطاعت میں میرے آنسو جاری کردےاس عمل میں میرے آنسو نکلیں جو مجھے تیرے قریب کردیں اور اپنے دوستوں کے لیے میرے دل کو نرم بنادے مجھے اس دنیا میں بچائے رکھ سختیوں اورمصیبتوں سے شدید بیماریوں اور پرانے دکھوں سےاور ہر قسم کی تنگیوں اور نا گہانی تکلیفوں سے محفوظ فرما میرے دل کو حرام سے دور رکھ اپنی نافرمانی کو میرے لیے ناپسند بناحلال کو میرے لیے پسندیدہ بنا اور مجھ پراس کی راہیں کھول دے میری نیت اور میرے کردار کو اس پر قائم رکھ مجھے طویل عمر دے اور مجھ سے سختی کے دروازے بندکر دے جو چیزیں مجھےعطا کی ہیں واپس نہ لے جن چیزوں کا مجھ پر احسان کیا ہے ان سے محروم نہ کر جو نعمتیں تو نے مجھے عطا فرمائی ہیں وہ نہ چھین بلکہ جو کچھ مجھےعنایت کیا ہے اس میں اضافہ فرما، اضافے پر اضافہ کرتا رہ اور مجھ کو دولت دے بہت زیادہ ،کشادہ تر، بہترین پسندیدہ، بڑھنے والی،ختم نہ ہونے والی ، عزت دے قائم رہنے والی،آبرو دے بہت زیادہ اور محکم نعمت دے عمدہ و زیادہ اور اس طرح مجھے مالا مال کردے کہ بچ جاؤں سخت محنتوں اور مشکل وقتوں سے اور چھٹکارا دےان سے تاکہ محفوظ رہےمیرا دین ، میری جان،میری اولاد اور جو کچھ تو نے مجھے عطا کیا اور بخشا ہےمیرے دل کو میرے لیے محفوظ فرما اور وہ سب کچھ جو مجھے دیا ہے نیز ظالموں کے ہاتھ مجھ سے روکے رکھ،مجھے اپنے وطن پہنچا دےاور دنیا و آخرت میں میری آرزوئیں پوری فرما میرا انجام قابل تعریف، نیک اور باسلامتی قراردے مجھ کو فراخ دل خوشحال اور خوش اخلاق بنا نیز مجھ کو کنجوسی ،مال بند رکھنے ،دو رخی، جھوٹ،الزام تراشی اور ناحق بات کہنے سے بچا میرے دل میں محمدؐ و آل محمدؑ اور ان کے پیروکاروں کی محبت پیدا کر دے اے پروردگار میری جان،میرے کنبے ،میرے مال،میری اولاد ،میرے خاندان، میرے برادران دینی، میرے دوستوں اور میری نسل کی اپنی رحمت اور عطا کے ساتھ نگہبانی فرما اے معبود ! میری یہ حاجتیں تیرے سامنے پیش ہیں کہ میں ان کو اپنی پستی وکمی کے باعث بہت زیادہ تصور کرتا ہوں لیکن تیرے لیے یہ بہت کم اور بے وزن ہیں تیرے لیے یہ آسان اور ہلکی ہیں پس تجھ سے سوال کرتا ہوں محمدؐ وآل محمدؑ کی عزت کے واسطے سے جو تیرے ہاں ہے آپؐ پر اور آپؐ کی آل پر سلام بواسطہ ان کے حق کے جو تجھ پر ہے اور بواسطہ اس کے جو تو نے ان پر واجب کیا اور بواسطہ اپنے نبیوں، رسولوں، برگزیدوں، اپنے دوستوں اور اپنے پاک دل بندوں کے اور بواسطہ اپنے اس نام کے جو بڑے سے بڑا ہے میری سبھی حاجات پوری فرما، مرادیں برلا اور میری آرزؤں اورامیدوں کو ناتمام نہ چھوڑاے معبود! میرے حق میں اس صاحب قبر کی شفاعت قبول فرما اے میرے آقااے ولی خدا اے امین خدا میں سوال کرتا ہوں کہ خدائےعز وجل کے حضور کہ وہ میری شفاعت کریں ان تمام حاجتوں کے بارے میں واسطہ ہے آپ کے پاک اصل بزرگان اور آپ کے پاک نسل فرزندان کا کیونکہ آپ کے لیے پاک وپاکیزہ ناموں والے خدا کے ہاں بڑا بلند مقام بہت بڑا مرتبہ اور ظاہر ونمایاں عزت وآبروہے اے معبود! اگر میں یہ جانتا کہ دوسرے لوگ تیرے ہاں زیادہ عزت رکھتے ہیں بہ نسبت اس امامؑ اور اس کے پاک بزرگوں اور فرزندوں کے ان پر درود وسلام ہو تو ضرور میں ان لوگوں کو اپنے سفارشی بناتا ہوں اپنی یہ حاجتیں پوری کرانے کے لیے ان کاواسطہ دیتا ہوں پس میری پکار سن ،میری دعا قبول فرمااور مجھ سے وہ برتاؤ کر جو تیرے شایان ہے اے سبسے زیادہ رحم کرنے والے اے معبود جو حاجات میں نے طلب کیں وہ اس سے بہت کمتر ہیں میری قوت ِطلب اس سے عاجز ہےاور میری عقل ان تک نہیں پہنچتی کہ جو چیزیں میرے دین ودنیا اور میری آخرت کے لیے بہترین ہیں پس مجھ پر احسان کراور وہ چیزیں عطا فرمااور میری نگہبانی اور پاسبانی کر مجھ پر کرم اور مجھے بخش دے اور جو میرے لیے برائی اورغلط کام کا ارادہ کرے وہ اکڑ باز شیطان ہو یا دشمنی کرنے والا بادشاہ یادین میں مخالف یا دنیا کےبارے میں جھگڑا کرنے والایا میری نعمت پر حسد کرنے والا یا ظالم اورفسادی ہو پس اس کا ہاتھ مجھ سے روک دے ہاتھ مجھ سے روک دے اس کا فریب مجھ سے دور رکھ اور میری بجائے اسے اپنی مصیبت ہی میں ڈال دے مجھے اس کے شر سے بچالے اور اس کے ہمراہیوں اور ساتھیوں کے شر سے بچا اور مجھ کو ہر اس چیز سے جو تکلیف دیتی پناہ دے اور مجھے دباتی ہےاور مجھ کو تمام بھلائیاں عطا فرما جن کو میں جانتا ہوں اور جن کو میں نہیں جانتا اے معبود ! محمدؐ وآلِ محمدؑ پر رحمت نازل کر اور مجھ کو میرے ماں باپ کو میرے بھائیوں بہنوں کو میرے چچاؤں اور چچیوں کو بخش دے میرے ماموؤں اورمیری خالاؤں کو بخش دے اور میرے دادا اور دادیوں کو ان کی اولاد اور ان کی نسلوں کو بخش دے اور میری بیوی اور بچوں کو نیز میرے عزیزوں میرے دوستوں میرے ہمسایوں اور میرے دینی بھائیوں کو بخش دے جو مشرق ومغرب میں آباد ہیں اور ان مومن بھائی بہنوں کو بخش دے جو مجھ سے محبت رکھتے ہیں جو زندہ ہیں اور جو مر چکے ہیں سب کو بخش دے ان سب کو بھی بخش دے جن سے میں نے علم سیکھااور جنہوں نے مجھ سے علم حاصل کیا اے معبود ! ان سب کو میری بہترین دعاؤں اور میری زیارت میں شریک فرما جو میں نے تیری حجتؑ اور تیرے ولیؑ کے مزار پر کی ہے اور مجھے بھی ان کی بہترین دعاؤں میں شامل رکھ اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور ان سب کی طرف سے اپنے اس ولی کو سلام اور آپ پر سلام ہوخدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں اے میرے آقا، اے میرے مولا، اے فلاں بن فلاں، خدا رحمت کرے آپ پر، آپ کی روح پر اور آپ کے بدن پر آپ خدا کے حضور میرا وسیلہ اور اس کی طرف میرا ذریعہ ہیں اور مجھے آپ کی محبت میں آرزو کا حق پہنچتا ہے پس خدائے بلند وبرتر کے ہاں میرے سفارشی بنیں میری یہ داستان اس تک پہنچانے میں تاکہ وہ مجھے اس جگہ سے تمام حاجتوں اور مرادوں میں کامیاب کر کے پلٹائے اپنی رحمت اور قدرت کے ساتھ اے معبود! مجھ کو عقل کامل عطا فرما اور فہم رسا اور ہمیشہ کی عزت، پاکیزہ دل ،بہت زیادہ عمل اور بہترین اخلاق دے اور یہ سب اوصاف مجھ کو عنایت کر اور مجھ پر تکلیف نہ آنےدے اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

زیارت / دعائے

شروع اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان اور رحم والا ہے

علی کو پکارو جو کہ کمالات کا مظہر اور عجیب صفات کا مالک ہے تاکہ وہ آپ کی مدد کریں تمام مشکلات اور سختیوں میں

یہ بندہ ناچیز ہمیشہ خدا کا محتاج ہے اور میں تمام امور میں خدا پر توکل کرتا ہوں۔ جب بھی میں کسی پریشانی میں مبتلا ہوتا ہوں تو اسی کا ارادہ کرتا ہوں

اے خدا تیری بزرگی کی قسم اور اے محمد تیری نبوت کی قسم اور اے علی تیری ولایت و امامت کی قسم میری وہ پریشانی برطرف ہوگی۔

میری مدد کر تیری پوشیدہ لطف و محبت کا واسطہ، خدا کسی تعریف کا محتاج نہیں میں تیرے دشمنوں سے بیزاری اختیار کرتا ہوں

بے نیاز خدا مجھے بھی بے نیاز کرنے والا ہے۔ ایاک نعبد و ایاک نستعین‌ کا واسطہ اے مدد اور کمک کے باپ! یا علی میری مدد فرما اور میری فریاد کو پہنچ۔

اے دشمن کو شکست دینے والے اور دوستوں کے سرپرست، اے عجیب صفات کے مظہر اے مرتضی علی

اے غالب و فاتح اور سب پر برتری‌ پانے والے تیری قدرت سب پر غالب اور مسلط ہے۔ اے دشمن پر غالب اور فاتح!

تو قدرتمند اور شكست‏ ناپذير ہے جو اپنے ارادے کے ذریعے ہر امر کی اصلاح کرتے ہو، تو ہلاک‌ کرنے والا اور انتقام‌ لینے والا ہے، تو وہ قدرت ہے جس کا انتقام قابل تحمل نہیں ہے۔

میں اپنے تمام امور کو خدا پر چھوڑتا ہوں۔ بتحقیق خدا بصیر، بینا اور اپنے بندوں پر آگاہ ہے اور قول خداوندی ہے کہ قرآن میں فرماتا ہے تمہارا خدا ایک ہی ہے اور اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے وہ بخشنے والا اور مہربان ہے۔

میرے لئے خدا کافی ہے جو بہترين حامى اور مددگار ہے۔ اے فریاد کرنے والوں کی فریاد پر پہنچنے والے! میری فریاد پر پہنچ۔ اے فقراء اور بے نواؤں پر رحم کرنے والے! میری مدد کر۔

یا علی میری مدد فرما! یا علی میری مدد فرما! یا علی میری مدد فرما! تیری رحمت کا امید ہوں اے رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

زیارت / دعائے