اللہ سب سے بڑا ہے، بہت بڑا ہے، اور پاک و منزہ ہے اللہ کی ذات صبح کے اور شام کے وقت، تمام تر تعریف اللہ کے لئے جس نے ہم کو اس راستے پر لگایا اور ہم یہ راستہ نہیں پا سکتے تھے اگر اللہ ہمیں راہ پر نہ لگاتا، بلاشبہ ہمارے پروردگار کے پیغمبر سچائی کے ساتھ آئے ہیں۔ | |
پس کہو | |
سلام ہو آپ پر اے اللہ کے رسولؐ، سلام ہو آپ پر اے اللہ کے پیغمبر، سلام ہو آپ پر اے پیغمبروں کے سب سے آخری پیغمبر، سلام ہو آپ پر اے مرسلین کے سردار، سلام ہو آپ پر اے اللہ کے حبیب؛ سلام ہو آپ پر اے صاحبان ایمان کے امیر، سلام ہو آپ پر اے جانشینوں کے آقا، سلام ہو آپ پر اے روشن چہروں والوں کے پیشوا؛ سلام ہو آپ پر اے جہانوں کی خواتین کی سردار حضرت فاطمہ کے فرزند، سلام ہو آپ پر اور آپ کی اولاد میں آنے والے ائمہ پر، سلام ہو آپ پر اے امیرالمؤمنین کے جانشین، سلام ہو آپ پر اے بہت زیادہ سچے اے شہید؛ سلام ہو آپ پر اے اس مقام شریف پر مقیم اللہ [میرے پروردگار] کے فرشتو، سلام ہو آپ پر اے اللہ حسین علیہ السلام کی قبر شریف کا احاطہ کئے ہوئے فرشتو؛ میری طرف سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے سلام ہو آپ پر جب تک کہ میں باقی ہوں اور جب تک کہ رات اور دن باقی ہیں۔ | |
پس زائر کہہ دے | |
سلام ہو آپ پر اے ابا عبداللہ، سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول اللہ، سلام ہو آپ پر اے فرزند امیرالمؤمنین، آپ کا غلام، اور آپ کے غلام کا فرزند، اور آپ کی کنیز کا فرزند، جو آپ کی غلامی کا اقرار کرتا ہے اور آپ کی مخالفت ترک کردینے والا ہے، آپ کے دوست کا دوست ہے اور آپ کے دشمن کا دشمن ہے، جس نے آپ کے حرم پر حاضری کا ارادہ کیا ہے اور آپ کی زیارت گاہ میں پناہ گزیں ہوا ہے، اور آپ کی طرف اور آپ کی طرف آنے کا ارادہ کرکے آپ سے تقرب کا خواہاں ہے، کیا داخل ہوجاؤں اے رسول خدا، کیا داخل ہوجاؤں اے اللہ کے پیغمبر، کیا داخل ہوجاؤں اے مؤمنوں کے امیر، کیا داخل ہوجاؤں اے جانشینوں کے سردار، کیا داخل ہوجاؤں اے جہانوں کی خواتین کی سردار، کیا داخل ہوجاؤن اے میرے مولا اے ابا عبداللہ، کیا داخل ہوجاؤں اے میرے مولا اے فرزند رسول خدا؟۔ | |
پس دل خاضع ہوا اور زائر آبدیدہ ہوا تو یہ داخلے کے اذن کی علامت ہے، پس داخل ہوجاؤ اور کہو | |
تمام تعریف اللہ کے لئے ہے جو یگتا و یگانہ، بےنیاز ہے، وہی جس نے مجھے آپ کی ولایت کے لئے مختص کردیا اور میرے لئے آپ کی بارگاہ میں حاضری کو آسان کردیا۔ | |
بعدازاں قبۂ مطہرہ کی درگاہ کی طرف جاؤ اور سرہانے کھڑے ہوکر کہو | |
سلام ہو آپ پر اے آدم کے وارث جو خدا کے چنے ہوئے ہیں، سلام ہو آپ پر اے نوح کے وارث جو خدا کے نبی ہیں، سلام ہو آپ پر اے ابراہیم کے وارث جو خدا کے خلیل ہیں، سلام ہو آپ پر اے موسیٰ کے وارث جو خدا کے کلیم ہیں، سلام ہو آپ پر اے عیسیٰ کے وارث جو خدا کی روح ہیں، سلام ہو آپ پر اے محمد کے وارث جو خدا کے حبیب ہیں، سلام ہو آپ پر اے امیر المومنین کے وارث و جانشین، سلام ہو آپ پر اے محمدمصطفی کے فرزند، سلام ہو آپ پر اے علی مرتضی کے فرزند، سلام ہو آپ پر اے فاطمہ زہراء کے فرزند، سلام ہو آپ پر اے خدیجۂ کبریٰ کے فرزند، سلام ہو آپ پر اے خدا کے نام پر قربان ہونے والے اور قربان ہونے والے کے فرزند، اے ناحق بہائے گئے خون، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ دی، آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا اور برے کاموں سے منع فرمایا، آپ خدا و رسول کی اطاعت گزار رہے یہاں تک کہ شہید ہو گئے، پس خدا کی لعنت اس گروہ پر جس نے آپ کو قتل کیا، خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپ پر ظلم ڈھایا، اور خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے یہ واقعہ سنا تو وہ اس پر خوش ہوا، اے میرے آقا! اے ابا عبداﷲ میں گواہی دیتا ہوں بےشک آپ وہ نور ہیں جو بلند مرتبہ صلبوں اور پاک و پاکیزہ رحموں میں منتقل ہوتا آیا، آپ زمانہ جاہلیت کی ناپاکیوں سے آلودہ نہ ہوئے اور اس زمانے کے ناپاک لباسوں میں ملبوس نہ ہوئے، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ دین کے نگہبان اور مومنوں کے رکن ہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ وہ امام ہیں جو نیک کردار پرہیز گار پسندیدہ پاکیزہ ہدایت دینے والے اور ہدایت پائے ہوئے ہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ جو امام آپ کی اولاد سے ہوئے ہیں وہ پرہیز گاری کے مظہر ہدایت کے نشان مضبوط و محکم رسی اور دنیا والوں پر خدا کی دلیل و حجت ہیں، میں گواہ بناتا ہوں اس کے فرشتوں کو اور اس کے نبیوں اور رسولوں کو کہ میں آپ پر اور آپ کے باپ دادا پر ایمان رکھتا ہوں، اپنے دین کے احکام اور اپنے عمل کے انجام پر، میرا دل آپ کے دل کے ساتھ ہے اور میرا کام آپ کی پیروی ہے، خدا کی رحمتیں ہوں آپ پر آپ کی روحوں پر آپ کے پاک وجودوں پر، اور رحمت ہو آپ میں سے حاضر پر اور غائب پر، رحمت ہو آپ کے ظاہر و عیاں اور آپ کے باطن پر۔ | |
پس اس کے بعد اپنے آپ کو قبر سے لپٹا دو اس پر بوسہ دو اور کہو | |
میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں اے رسول خدا کے فرزند، میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں اے ابا عبداللہ، بے شک ہمارے لیے آپ کا سوگ بہت زیادہ اور آپ کی مصیبت ہمارے لیے بہت بڑی اور بھاری ہے سب آسمانوں میں رہنے والوں اور زمین والوں پر، پس خدا کی لعنت اس گروہ پر جس نے گھوڑے کو لگام لگائی زین کسی اور آپ سے لڑنے کو تیار ہوئے، اے میرے مولا اے ابا عبداﷲ میں آپ کی بارگاہ میں چل کر آیا ہوں اور آپ کے روضے کے قریب پہنچا ہوں، سوال کرتا ہوں خدا سے اس کے ہاں آپ کی شان کے واسطے اور اس کے حضور آپ کے مقام کے واسطے کہ وہ محمد و آل محمد پر صلوات و رحمت بھیجے، اور وہ مجھ کو دنیا اور آخرت میں آپ کے ساتھ رکھے۔ | |
بعدازاں اٹھ کر دو رکعت نمازِ زیارت قبر مبارک کے سرہانے کی طرف سے روبہ قبلہ ہوکر ادا کرو جس میں حمد کے ساتھ جو سورہ چاہے پڑھ سکتے ہو، اور نماز کے بعد کہو | |
اے معبود! بے شک میں نے نماز پڑھی اور رکوع کیا اور سجدہ کیا صرف تیرے لئے، جو یگانہ ہے اورتیرا کوئی شریک نہیں، کیونکہ نمازاور رکوع اور سجدہ نہیں تیرے سوا کسی اور کے لئے نہیں ہوتا، کیونکہ بےشک تو ہی اللہ ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں، اے معبود محمد و آل محمد پر درود بھیج اور ان کو میری طرف سے بہترین سلام اور تحیت پہنچا دے اور لوٹا دے مجھ پر ان کی طرف سے سلامتی، اے معبود! یہ دو رکعت نماز ہدیہ ہے میری طرف سے میرے مولا حسین ابن علی کی خدمت میں، اے معبود! محمد پر اور حسین پر صلوات بھیج اور میرا یہ عمل قبول فرما، اور مجھ کو اس کے عوض وہ بہترین اجر دے جس کی میں تجھ سے بہترین انداز میں آرزو اور امید کرتا ہوں تجھ سے اور تیرے ولی سے، اے ایمان والوں کے سرپرست۔ | |
اس کے بعد امام حسین ؑ کی پائنتی کی طرف جاؤ اور جناب علی اکبرؑ کی قبر کے سرہانے کی طرف کھڑے ہوکر کہو | |
سلام ہو آپ پر اے رسول خدا کے فرزند، سلام ہو آپ پر اے پیغمبر خدا کے فرزند، سلام ہو آپ پر اے مؤمنوں کے امیر کے فرزند، سلام ہو آپ پر اے حسین شہید کے فرزند، سلام ہو آپ پر اے شہید، سلام ہو آپ پر اے مظلوم اور مظلوم کے فرزند، خدا کی لعنت ہو ان پر جنہوں نے آپ کو قتل کیا، خدا کی لعنت ہو ان پر جنہوں نے آپ پر ظلم کیا، خدا کی لعنت ہو ان پر جنہوں نے یہ واقعہ سنا تو اس پر خوش ہوئے۔ | |
پھر اپنے آپ کو قبر سے لپٹادو بوسہ دو اور کہو | |
سلام ہو آپ پر اے خدا کے ولی اور ولی خدا کے فرزند، یقیناً مصیبت عظيم ہوئی اور غم بہت بھاری ہوا ہم پر اور تمام مسلمانوں پر، تو خدا کی لعنت ہو ان پر جنہوں نے آپ کو قتل کیا اور میں بیزار ہوں ان سے آپ کی جانب اور اللہ کی جانب۔ | |
بعدازاں حضرت علی اکبرؑ کی قبر شریف کی پائنتی کی جانب واقع دروازے سے باہر نکلو اور گنج شہداء میں مدفون شہیدوں کی طرف رخ کرکے کہو | |
سلام ہو آپ پر اے اللہ کے ولیو اور اس کے پیارو، سلام ہو آپ پر اے اللہ کے چنے ہوئے برگزیدہ لوگو! سلام ہو، سلام ہو آپ پر اے دین خدا کے مدد گارو، سلام ہو آپ پر اے رسول خدا کے مددگارو، سلام ہو آپ پر اے امیر المومنین کے مددگارو، سلام ہو آپ پر اے خواتین جنت کی سردار سیدہ فاطمہ کے مددگارو، سلام ہو آپ پر اے ابو محمد حسن بن علی کے مددگارو جو ولی اور سرپرست، [پاک و پاکیزہ]، ناصح و خیرخواہ، اے ابا عبداللہ الحسین کے ناصرو، میرے ماں باپ قربان ہوں تم پر، تم پاکیزہ ہو اور وہ زمین بھی پاکیز ہے جس میں تم مدفون ہو، تم جیت گئے اور تم نے بہت بڑی کامیابی حاصل کی، کاش! میں بھی تمہارے ساتھ ہوتا اور تمہارے ساتھ کامیاب ہوجاتا۔ اس کے بعد قبر امام حسینؑ کے سرہانے کی طرف آ جائے اور وہاں اپنے آپ، اپنے فرزندوں اپنے والدین اور بھائیوں کے لیے بہت زیادہ دعا کرے کیونکہ اس روضۂ مطہرہ پر دعا کرنے والے کی دعا اور سوال کرنے والے کا سوال رد نہیں کیا جاتا۔ |
جمع ہوئے: 178$ -سے: 1350$